Monday 28 March 2016

احساس

1 comments

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 


کسک

کسک" نام ہے اس احساس اور چھبن کا" جو معاشرتی بے حسی ، غفلت اور بے اعتناعی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ 

ہم روز صبح اپنے معمولات زندگی کا آغاز کرتے ہیں اور رات سونے تک کوہلو کے بیل کی طرح چلتے رہتے ہیں صبح ناشتہ اور تیاری کے بعد دفتریا کاروباری مرکز اور پھر سارادن وہیں پر مخلتف النوع مصروفیات ،کام کاج کھانا پینا اور پھر رات کو سکون سے جاکر سو جانا کیا کبھی ہم نے سوچا کہ ہمارے آفس،کاروباری مرکز پریا محلے میں کہیں کوئی ایسا انسان تو نہیں کہ جس کے بچے صبح اسکے نکلنے کے وقت سے انتظار میں بیٹھے ہوں کہ شام کو بابا آئیں گے تو سکول کی کتابیں لیں گے،کھانے کو اچھا کھانا لیں گے سکول کیلئے نیا بستہ لیں گے لیکن "بابا"تو آج بھی خالی ہاتھ لوٹ آئے جو تھوڑی بہت تنخواہ ملی وہ تو دودھ والے اور دکان والے کے ہی پورے نہیں ہوئے بچوں کے ارمان تو دور کی بات انکی ضروریات بھی پوری کرنے کو ترستے رہ گئے
 ہم اگر تھوڑاسا احساس ذمہ داری کامظاہرہ کریں اور دیکھیں کہ ان دنوں نئی کلاسز کا آغاز ہے تو کہیں کوئی ایسا بچہ تو ہمارے گردو نواح میں نہیں ہے جو صرف اس وجہ سے سکول جانے سے محروم ہو کہ اسکے "بابا" یا تو اس دنیا میں ہی نہیں (خدانہ خواستہ)یا اگر ہیں تو انکے پاس اتنی ہمت اور استظاعت نہیں ہے کہ وہ بچوں کو سکول کی ضروریات پوری کر سکے۔
تو بچے یا تو سکول جاتے ہی نہیں اور اگر جاتے ہیں تو ٹیچر سے ڈانٹ ڈپٹ کھا کر واپس آجاتے ہیں۔ہمارے ملک میں حکومت کے پاس تو اس مقصد کیلئے کوئ بجٹ ہی نہیں ہے کہ ایسے لوگوں کی ضروریات بھی پوری کی جاسکیں پر ہمیں بطور انسان خصوصاََ مسلمان اس طرف ضرور توجہ دینی چاہیئے اگرچہ میں اکیلا یاآپ سب کی ضروریات پوری نہیں کر سکتے لیکن اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ہمت اور استطاعت کے مطابق اپنے حصے کا فرض ادا کرکے کل کو اسکے دربار میں سرخروتو ہو سکتے ہیں 
بہر حال حقیقت یہ ہے کہ آج پھر امت مسلمہ کو ایک اور عمررض کی ضرورت ہے کہ جس کے عدل کی بدولت لوگ زکٰوۃ ،صدقات ہاتھوں میں اٹھائے پھرتے ہوتے لیکن کوئی لینے وال نہ ملتا تھا 
 ہمیں بارش کا پہلا قطرہ بننے کی کوشش ضرور کرنی چاہیے

"سابقوا الیٰ مغفرۃ من ربکم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"